سورة سبأ - آیت 50
قُلْ إِن ضَلَلْتُ فَإِنَّمَا أَضِلُّ عَلَىٰ نَفْسِي ۖ وَإِنِ اهْتَدَيْتُ فَبِمَا يُوحِي إِلَيَّ رَبِّي ۚ إِنَّهُ سَمِيعٌ قَرِيبٌ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
تو کہہ اگر میں گمراہ ہوا تو اپنے ہی برے کے لئے گمراہ ہوا اور اگر میں نے ہدایت پائی تو اس وحی کے سبب جو میرا رب مجھ پر نازل کرتا ہے بےشک وہ سننے والا نزدیک ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 11 یعنی اگر تمہارے بتوں کو چھوڑدینے کی وجہ سے گمراہ ہوگیا ہوں، جیسا کہ تم میرے بارے میں کہتے پھرتے ہو تو اس گمراہی کا وبال مجھی پر پڑے گا تم پر اس کی ذمہ داری نہیں ہے اور اگر میں ہدایت یافتہ ہوں، جیسا کہ حقیقت ہے، تو یہ میرا کمال یا خوبی نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کے ذریعہ میری رہنمائی ہے۔