سورة الأحزاب - آیت 14

وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِم مِّنْ أَقْطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَآتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُوا بِهَا إِلَّا يَسِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اگر وہ (کفار) شہر میں اس کے اطراف سے ان پر گھس آتے پھر ان سے فتنہ برپا کرنے کو کہا جاتا ۔ تو وہ ضرور فتنہ پربا کرتے اور اپنے گھروں میں تھوڑی دیر ٹھہرتے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٥ یعنی یہ کہیں کہ آئو ہمارے ساتھ مل کر مسلمانوں کا خاتمہ کر دو۔ ف ٦ اس وقت یہ ہرگز عذر پیش نہ کریں کہ ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں حالانکہ ان کے گھر اس وقت کھلے پڑے ہوں گے کیونکہ لڑائی خود شہر میں ہو رہی ہوگی۔