سورة لقمان - آیت 18
وَلَا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور مت موڑ اپنے گال واسطے لوگوں کے اور زمین پر اترا (ف 1) کر نہ چل بےشک اللہ کسی اترانے والے شیخی باز کو پسند نہیں کرتا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 15 یا لوگوں سے اپنا منہ پھیر کر بات نہ کر۔ یعنی غرور نہ کر بلکہ تواضع اور عاجزی کے ساتھ ہر ایک کی بات سن۔ ف 1 بلکہ اللہ تعالیٰ کو عاجزی پسند ہے واضح رہے کہ اکڑنا اور شیخی بگھارنا اور چیز ہے اور شکر کے جذبہ سے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا ذکر کرنا دوسری چیز، یہ ناصرف جائز بلکہ اللہ تعالیٰ کو پسند ہے۔İ وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْĬ (ضحیٰ 11)