سورة القصص - آیت 47

وَلَوْلَا أَن تُصِيبَهُم مُّصِيبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ فَيَقُولُوا رَبَّنَا لَوْلَا أَرْسَلْتَ إِلَيْنَا رَسُولًا فَنَتَّبِعَ آيَاتِكَ وَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور (ف 1) یہ نزول قرآن اس لئے ہے کہ (مباوا) ان اعمال بد کے سبب جو ان کے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں ۔ ان پر کوئی آفت پڑے تو وہ کہنے لگیں کہ اے ہمارے تونے کوئی رسول کیوں نہ بھیجا کہ ہم تیری آیتوں کو مانتے اور مومنوں میں ہوتے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

1۔ گویا اب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھیج کر اللہ تعالیٰ نے ان پر اتمام حجت کردیا ہے اور کوئی عذر ایسا نہیں رہنے دیا جسے یہ اپنے کفر اور بدعملی پر قائم رہنے کے لئے پیش کرسکیں۔ (قرطبی)