سورة القصص - آیت 45

وَلَٰكِنَّا أَنشَأْنَا قُرُونًا فَتَطَاوَلَ عَلَيْهِمُ الْعُمُرُ ۚ وَمَا كُنتَ ثَاوِيًا فِي أَهْلِ مَدْيَنَ تَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِنَا وَلَٰكِنَّا كُنَّا مُرْسِلِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور لیکن ہم نے بہت سی امتیں پیدا کیں پھر ان پر لمبی مدتیں گزر گئیں اور تو اہل مدین میں مقیم نہ تھا ، کہ ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھتا لیکن ہم رسول بھیجتے رہے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف7۔ چنانچہ کئی قرن اور صدہا سال گزرنے کی وجہ سے شرائع و احکام متغیر ہوگئے تھے اور سابقہ ادیان اپنی اصلی صورت پر باقی نہیں رہ گئے تھے لہٰذا اب ضرورت تھی کہ نئے پیغمبر کے ذریعہ دین کی تجدید ہوتی اور دین و شریعت کو ایک مکمل اور آخری شکل میں پیش کیا جاتا۔ ف8۔ یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہم ہی نے قریش کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا ہے۔ اور یہ آخری کتاب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل کی ہے جس میں یہ واقعات صحیح اور مکمل مذکور ہیں۔ (قرطبی)