سورة القصص - آیت 25

فَجَاءَتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوكَ لِيَجْزِيَكَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا ۚ فَلَمَّا جَاءَهُ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لَا تَخَفْ ۖ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر ان دو میں سے ایک عورت شرم سے چلتی ہوئی اس کے پاس آئی ۔ کہا کہ بےشک میرا بات تجھے بلاتا ہے تاکہ تجھے اس کا بدلہ دے ۔ کہ تونے ہمارے جانوروں کو پانی پلایا پھر جب وہ اس کے پاس آیا اور اس سے سارا حال بیان کیا ۔ تو وہ بولا کہ خوف نہ کر تونے ان ظالموں سے نجات پائی

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

7۔ ” شرماتی چلی آرہی ہے“۔ کی تشریح حضرت عمر (رض) نے فرمائی ہے : ” گھونگھٹ سے اپنا چہرہ چھپائے چلی آرہی ہے نہ کہ ان بے باک عورتوں کی طرح جو ہر طرف نکل جاتی ہیں اور ہر جگہ گھس جاتی ہیں۔ (ابن کثیر)