سورة النمل - آیت 22

فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِن سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر تھوڑی دیر کے بعد ہد ہد آگیا ۔ اور کہا کہ مجھے ایک بات معلوم ہوئی ہے جو تجھے معلوم نہیں ۔ اور میں شہر سبا سے تیرے پاس ایک یقینی خبر لایا ہوں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف7۔” سباء“ یمن میں ایک شہر کا نام تھا جو یمن کے موجودہ دارالسلطنت ” صنعا“ سے تین دن… تقریباً 55 میل… کی مسافت پر واقع تھا۔ اس شہر کے بنانے والے کا نام بھی سباء تھا اور اس میں بسنے والی قوم كا نام بھی سباء تھا اس لئے یہ شہر اسی نام سے مشہور ہوا۔ (شوکانی) شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں :” حضرت سلیمان ( علیہ السلام) کو اس ملک کا حال مفصل نہ پہنچا تھا اب پہنچا۔ (موضح) گویا اللہ تعالیٰ نے متنبہ فرمایا کہ کسی بڑے سے بڑے انسان کا علم بھی ہر چیز کو محیط نہیں ہو سکتا۔ چنانچہ حضرت سلیمان ( علیہ السلام)، کہ جن کے متعلق فرمایا کہ ہم نے انہیں علم عطا فرمایا، انہیں ایک جزئی واقعہ کی خبر ہد ہد نے مہیا کی۔ اس سے ان لوگوں کی تردید کا پہلو نکلتا ہے جو انبیا کو غیب داں سمجھتے ہیں۔ (قرطبی)