سورة الشعراء - آیت 112

قَالَ وَمَا عِلْمِي بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بولا مجھ کو اس کے معلوم کرنے سے کیا غرض جو وہ ہمیشہ کرتے رہے ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

5۔ یعنی مجھے تو اللہ کا راستہ بتانے سے غرض ہے نہ کہ ان کے پیشوں سے۔ وہ جو پیشہ بھی اختیار کریں اگر وہ جائز ہے تو اپنے ایمان دار ہونے کی وجہ سے ان مغرور مالداروں سے افضل ہیں جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر تلے ہوئے ہیں۔ یا مطلب یہ ہے کہ میں کیا جانوں کہ ان کے عمل کیسے ہیں۔ مجھے تو ظاہری ایمان کو دیکھنا ہے ان کی نیتوں کو اللہ جانتا ہے۔ ان کا فیصلہ اس کے سامنے ہوگا۔ (کذا فی شوکانی)