سورة الشعراء - آیت 87
وَلَا تُخْزِنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور جس (ف 1) دن مردے اٹھائے جائیں مجھے رسوا نہ کر۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف4۔ کہ سب کے سامنے مجھ پر کوئی عتاب ہو یا میرے باپ کو عذاب دے اور میں کھڑا دیکھ رہا ہوں۔ صحیح بخاری میں ہے کہ قیامت کے دن حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) اپنے والد کو پریشان حال دیکھ کر اپنی یہی دعا اللہ تعالیٰ کو یاد دلائیں گے تو حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) کو رسوائی سے بچانے کے لئے ان کے باپ کو نجاست آلود بجّو کی شکل میں تبدل کر کے دوزخ میں ڈال دیا جائے گا۔ (ابن کثیر)