سورة الشعراء - آیت 84
وَاجْعَل لِّي لِسَانَ صِدْقٍ فِي الْآخِرِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور پچھلوں میں میرا ذکر خیر جاری رکھ۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف1۔ یعنی ایسے نیک اعمال کی توفیق دے کہ قیامت تک آنے والی نسلیں میرا ذکر خیر کرتی رہیں یا آخر زمانہ میں میری نسل سے نبی ہو۔ چنانچہ حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) کی یہ دعا قبول ہوئی، ان کی نسل سے خاتم الانبیا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث فرمایا اور ان کی ملت کو عالمگیر قبولیت بخشی کہ یہودی عیسائی مسلمان سب انہیں اپنا پیشوا مانتے ہیں اور ان کا ذکر خیر کرتے ہیں۔ (شوکانی۔ ابن کثیر) مسلمان تو اپنی ہر نماز میں ” كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ “ اور ’ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ “ پڑھتے ہیں۔ (دیکھئے صافات آیت :108)