نَزَّلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَنزَلَ التَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ
اس نے تجھ پر سچی کتاب نازل کی جو اگلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے (ف ٣) اور اس سے پہلے توریت اور انجیل نازل کی ۔
ف 5 یہاں’’ الْكِتَابَ ‘‘سے مراد قرآن مجید ہے اور بِٱلۡحَقِّ ‘‘سے اس کے سچا اور منزل من اللہ ہونے پر دلالت ہے اور اس سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کتب سابقہ میں جو خبریں اور بشارتیں مذکور ہیں اس میں بھی وہی خبریں اور بشارتیں ہیں۔ ایک خبر یہ تھی کہ اللہ تعالیٰ محمد (ﷺ) کو آخری رسول (ﷺ) بنا کر بھیجے گا اور بشارت یہ تھی کہ اللہ تعالیٰ ان پر قرآن نازل فرمائے گا۔ (ابن کثیر۔ کبیر) ف 6 تورات سے مراد وہ کتاب ہے جو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر نازل کی گئی اور انجیل سے مراد وہ کتاب ہے جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) پر نازل کی گئی۔ اس وقت یہ دنوں کتابیں اپنی اصلی شکل میں موجود نہیں ہیں۔ تورات بائبل کے عہد قدیم کی پہلی پانچ کتابوں کا نام ہے اور انجیل بائبل کے عہد جدید کی پہلی چار کتابوں میں متفرق طور پر درج ہے۔ یہود و نصاری نے انہیں بڑی حد تک بدل ڈلا ہے اور ان میں کچھ تشریحات اپنی طرف سے ملا کر خلط ملط کردیا ہے۔ ٱلۡفُرۡقَانَسے مراد قرآن مجید ہے جس سے تورات وانجیل کے صحیح اور غلط اجزا کے مابین فرق کیا جاسکتا ہے۔ (کبیروغیرہ )