سورة الفرقان - آیت 77

قُلْ مَا يَعْبَأُ بِكُمْ رَبِّي لَوْلَا دُعَاؤُكُمْ ۖ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ میرا پروردگار تمہاری کچھ پرواہ نہیں رکھتا اگر تم اس کو پکارو سو تم تو قرآن کو جھٹلا (ف 1) چکے سو جلدی اس کے وبال میں مبتلا ہوگئے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

3۔ یعنی اگر تم ایمان لا کر اس کی عبادت نہ کرو اور اس کے حضور دعائیں نہ کرو تو اسے ایک پرکاہ کے برابر بھی تمہاری پروا نہیں۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں : یعنی بندہ مغرور نہ ہو خاوند (خداوند) کو اس کی کیا پروا۔ مگر اس کی التجا پر رحم کرتا ہے۔ (موضح) 4۔ چاہے دنیا میں چاہے آخرت میں اور چاہے دونوں جگہ، چانچہ قریش نے… جن سے آیت کا خطاب ہے… آخرت کے علاوہ ” بدر“ کے روز یہ وبال دیکھ لیا۔ اس لئے جمہور مفسرین نے یہاں ” لزام“ سے ” بدر“ کے دن کا عذاب مراد لیا ہے۔ (شوکانی)