سورة الفرقان - آیت 25

وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَاءُ بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلَائِكَةُ تَنزِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جس دن آسمان بدلی سے پھٹ جاوے اور فرشتے اتارے جائیں لگا تار (ف 2)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

8۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ یہ فرشتے اس لئے اتریں گے کہ حساب کتاب کے لئے تمام مخلوقات کا ایک میدان میں حلقہ کرلیں۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نزول فرمائے گا۔ اہل علم کا قول ہے کہ فرشتوں کا یہ نزول رضا و رحمت کا نزول ہوگا نہ کہ غصہ اور عذاب کا۔ (شوکانی) غمام سے مراد ” ظل نور“ ہے۔ (ابن کثیر)