سورة النور - آیت 59

وَإِذَا بَلَغَ الْأَطْفَالُ مِنكُمُ الْحُلُمَ فَلْيَسْتَأْذِنُوا كَمَا اسْتَأْذَنَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب تمہارے لڑکے بالغ ہوجائیں تو ان کو چاہئے کہ اذن مانگیں ، جیسے ان سے اگلے لوگ مانگتے رہے ہیں ، یوں اللہ تمہارے لئے اپنی آیتیں بیان کرتا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

4۔ یا جس طرح وہ لوگ اجازت لیتے ہیں جن کا ذکر پہلے (آیت 27 میں) ہوچکا ہے۔ الغرض بلوغت کے بعد ہر حال میں اجازت لیکر آنا ضروری ہے۔ پھر ان تین اوقات کی تخصیص نہیں ہے۔ (ابن کثیر) عطا بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبیﷺ سے دریافت کیا۔ ” اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا میں اپنی ماں کے پاس بھی اجازت لے کر جایا کروں؟ فرمایا : ” ہاں“ اس نے کہا۔ ” میں تو اس کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتا ہوں۔“ فرمایا :” تب بھی اجازت لیکر جایا کرو۔ ماں کو برہنگی کی حالت میں دیکھنا چاہتے ہو؟“ اس نے جواب دیا۔ ” نہیں“۔ فرمایا تو اجازت لے کر جایا کرو۔ (شوکانی)