سورة النور - آیت 51

إِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِينَ إِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ أَن يَقُولُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ایمان والوں کی بات تو یہ ہے کہ جب وہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف اس لئے بلائے جائیں کہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے تو کہیں کہ ہم نے سنا اور حکم مانا ، اور ایسے ہی لوگ نجات پائیں گے ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

9۔ اللہ و رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلے کو نہ صرف قبول کرنا بلکہ فیصلہ کیلئے جب کوئی ان کی طرف بلائے تو اس کے بلاوے پر دل و جان سے لبیک کہنا مومن و بامراد ہونے کے لئے شرط ہے اس بارے میں جو کوتاہی پائی جائیگی وہ ایمان کے کم ہونے کی دلیل ہے۔ اوپر کی آیات میں منافقین کی حالت بیان فرمائی ہے اور اب اس آیت میں مومنین کی حالت کا بیان ہے۔ (شوکانی۔ قرطبی)