سورة النور - آیت 23

إِنَّ الَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

جو لوگ پاک دامن ، بےخبر ، مومن ، عورتوں کو تہمت لگاتے ہیں ، وہ دنیا اور آخرت میں ملعون ہیں ، اور انہیں بڑا عذاب ہوگا۔ (ف ٣)

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف4۔” بھولی“ سے مراد وہ سیدھی سادی شریف عورتیں ہیں جن کے دل پاک ہیں اور ان کے دل میں بدچلنی کا بھولے سے بھی خیال نہیں آتا۔ امہات المومنین خصوصاً حضرت عائشہ (رض) ان بھولی عورتوں میں بالاولیٰ شامل ہیں جن کے حق میں یہ آیات نازل ہوئیں۔ علما کا اس پر اتفاق ہے کہ اس کے بعد بھی جو حضرت عائشہ (رض) سے بدگمانی رکھے گا وہ کافر اور قرآن کا مخالف ہے۔ صحیحین میں حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” سات تباہ کردینے والی چیزوں سے بچو۔“ صحابہ (رض) نے دریافت کیا تو آپﷺ نے ان سات چیزوں کا ذکر فرمایا جن میں سے ایک بھولی مسلمان عورتوں پر تہمت لگانا تھی۔ (ابن کثیر)