سورة المؤمنون - آیت 117

وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو کوئی اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کو پکارے ، جس کی اس کے پاس کوئی سند نہیں ہے ، تو اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہے ، بیشک کافروں کا بھلا نہ ہوگا (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

3۔ تو وہ بقیہ تمام مخلوقات کا صاحب (مالک) کیوں نہ ہوگا جبکہ عرش ہر مخلوق سے بلند ہے عرش کو کریم (عزت والا) یا تو اس لئے کہا گیا ہے کہ اس سے خیر و رحمت کا نزول ہوتا ہے یا اس لئے کہ اس پر مستوی ہونے والی ذات مقدس کریم ہے۔ واللہ اعلم۔ (شوکانی) 4۔ ظاہر ہے کہ اس جگہ پکارنے سے مراد حاجت روائی کے لئے پکارنا ہے یا عبادت کرنا۔5۔ اور شر ک کے متعلق اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہے کہ وہ جس کا چاہے گا ہر گناہ معاف کر دیگا لیکن شرک کو بغیر توبہ کے معاف نہیں کریگا۔ (نساء :48، 116)