سورة المؤمنون - آیت 88

قُلْ مَن بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو پوچھ وہ کون ہے جس کے ہاتھ میں ہر شے کی حکومت ہے ، اور وہ بچا لیتا ہے ، اور اس سے کوئی بچا نہیں سکتا اگر جانتے ہو تو بتاؤ ؟ (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

2۔ یعنی کون ہر چیز پر کامل اقتدار رکھتا ہے۔ ” ملکوت“ کے لفظی معنی ملک (بادشاہی) کے ہیں ” و ء ت“ کا اضافہ مبالغہ کے لئے ہے۔ (شوکانی) 3۔ یعنی ہر ایک کو بچا سکتا اور پناہ دے سکتا ہے۔