سورة الحج - آیت 31

حُنَفَاءَ لِلَّهِ غَيْرَ مُشْرِكِينَ بِهِ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَكَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاءِ فَتَخْطَفُهُ الطَّيْرُ أَوْ تَهْوِي بِهِ الرِّيحُ فِي مَكَانٍ سَحِيقٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(حلال مال کھاؤ ) اللہ کے لئے یکطرفہ ہو کر نہ اس کے ساتھ شریک بنا کر ، اور جس نے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرایا وہ گویا آسمان سے گر پڑا پھر اسے پرندے اچک لے گئے ، یا اسے ہوا نے کسی دور جگہ میں لے جا کر پٹک دیا (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

14۔ یعنی ایمان ایک اعلیٰ چیز ہے جس نے اسے چھوڑا اور شرک کیا وہ گویا رفعت ایمانی کے مرتبہ سے کفر کے گڑھے میں گر پڑا اور اس نے اپنے آپ کو نوچنے والے پرندوں کے حوالے کردیا، یا وہ ناشکری کی آندھی میں گھر کے انسانیت سے دور جا پڑا۔