سورة طه - آیت 97

قَالَ فَاذْهَبْ فَإِنَّ لَكَ فِي الْحَيَاةِ أَن تَقُولَ لَا مِسَاسَ ۖ وَإِنَّ لَكَ مَوْعِدًا لَّن تُخْلَفَهُ ۖ وَانظُرْ إِلَىٰ إِلَٰهِكَ الَّذِي ظَلْتَ عَلَيْهِ عَاكِفًا ۖ لَّنُحَرِّقَنَّهُ ثُمَّ لَنَنسِفَنَّهُ فِي الْيَمِّ نَسْفًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

موسی بولا ، چلا جا ، تیری سزا اسی زندگی میں یہ ہے ، کہ تو (ہر کسی کو) کہے گا کہ مجھے نہ چھوؤ ، اور تیرے لئے ایک وعدہ ہے ، جو تجھ سے خلاف نہ ہو (یعنی عذاب قیامت) اور اپنے معبود کو دیکھ ، جس پر تو مجاور ہو بیٹھا تھا ، ہم اس کو جلا دیں گے ، پھر اسے دریا میں بکھیر دیں گے ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 12 یعنی یہی نہیں کہ زندگی بھر کے لئے تجھے اپنے معاشرے سے اچھوت بنا کر رکھ دیا گیا بلکہ تیری سزا یہ بھی ہے کہ تو خود لوگوں کو اپنے اچھوت ہونے سے آگاہ کرے اور جہاں سے گزرے یہ کہتا ہوا گزرے دیکھو میں اچھوت ہوں مجھے ہاتھ نہ لگانا۔“ (از شوکانی)