سورة مريم - آیت 75
قُلْ مَن كَانَ فِي الضَّلَالَةِ فَلْيَمْدُدْ لَهُ الرَّحْمَٰنُ مَدًّا ۚ حَتَّىٰ إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ إِمَّا الْعَذَابَ وَإِمَّا السَّاعَةَ فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ شَرٌّ مَّكَانًا وَأَضْعَفُ جُندًا
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
تو کہہ جو گمراہی میں ہے ، سوچاہئے کہ رحمٰن اسے (گمراہی میں) لمبا کھینچے ، یہاں تک کہ جب دیکھیں گے وہ چیز جس کا وعدہ کیا جاتا ہے ، (یعنی) یا عذاب ، اور یا قیامت ، تب جانیں گے کہ کون رتبہ میں برا اور فوج میں کمزور تھا۔ (ف ١)
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 4 یعنی جس طرح گمراہوں کو ڈھیل دیتا ہے اور وہ بدی کے راستے میں بڑھتے چلے جاتے ہیں اس طرح ہدایت یافتہ لوگوں کو بھی مزید نیک کام کرنے کی توفیق دیتا جاتا ہے جس سے وہ اس کی خوشنودی کے راستوں پر بڑھتے چلے جاتے ہیں پھر ایمان کے بعد اخلاص کی دولت سے نوازنا بھی ” زادھم ھدی“ میں داخل ہے۔ (کبیر)