سورة مريم - آیت 65

رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا فَاعْبُدْهُ وَاصْطَبِرْ لِعِبَادَتِهِ ۚ هَلْ تَعْلَمُ لَهُ سَمِيًّا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

وہ آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیانی اشیاء کا رب ہے سو تو اس کی عبادت کر اور اس کی عبادت پر قائم رہ کیا تو اس کے نام کا سا کوئی پہچانتا ہے ؟ ۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8 یعنی اس کی بندگی کرتے رہیے اور اس راہ میں جو مصائب و مشکلات پیش آئیں ان کا پورے صبر کے ساتھ مقابلہ کیجیے اگر ہماری طرف سے کبھی یاد فرمائی یا مدد اور تسلی دینے میں کچھ تاخیر ہوجائے تو گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ف 9 اور جب اس کے جوڑ کا آپ کسی کو نہیں سمجھتے تو پھر اس کے سوا چارہ کیا ہے کہ اس کی بندگی کے راستے پر چلتے رہیے۔