سورة مريم - آیت 48

وَأَعْتَزِلُكُمْ وَمَا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ وَأَدْعُو رَبِّي عَسَىٰ أَلَّا أَكُونَ بِدُعَاءِ رَبِّي شَقِيًّا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور میں تم سے اور جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو ان سے یک سو ہوتا ہوں اور اپنے رب کو پکارتا ہوں اور امید ہے کہ میں اپنے رب سے دعا کرکے بےنصیب نہ ہوں گا ،

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 11 یعنی وطن سے نکل کر پردیس کی حالت میں جب میں اسے پکاروں گا تو وہ میری دعا ضرور قبول فرمائے گا اور کسی مرحلے پر مجھے بے یارو مددگار نہ چھوڑے گا۔ مطلب یہ ہے کہ تمہارے بتوں کی طرح نہیں ہے کہ انہیں کتنا ہی پکارتے رہو وہ خاک نفع نہیں پہنچا سکتے۔