سورة مريم - آیت 47

قَالَ سَلَامٌ عَلَيْكَ ۖ سَأَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّي ۖ إِنَّهُ كَانَ بِي حَفِيًّا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ابراہیم (علیہ السلام) بولا سلام علیک (یعنی میں چلا ) اپنے رب سے تیرے لئے مغفرت مانگوں گا وہ مجھ پر مہربان ہے (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10 ہوسکتا ہے کہ جس مشرک سے ایمان کی توقع ہو اس کے لئے استغفار کرنا اس وقت جائز ہو پھر ہماری شریعت میں یہ منسوخ ہوگیا ہو۔ (دیکھیے برأت آیت :54)