سورة مريم - آیت 39

وَأَنذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور (اے محمد ﷺ) تو انہیں حسرت کے دن سے ڈرا جب مقدمہ فیصل ہوگا اور (اب تو) وہ غفلت میں ہیں اور ایمان نہیں لاتے ۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 یعنی قیامت کے دن سے جس میں سوائے پچھتاوے اور حسرت کے کوئی چارہ کار نہ ہوگا۔İ ‌أَن ‌تَقُولَ ‌نَفۡسٞ يَٰحَسۡرَتَىٰ عَلَىٰ مَا فَرَّطتُ فِي جَنۢبِ ٱللَّهِĬ ۔ ف 3 یعنی حساب و کتاب اور ثواب و عقاب کے متعلق فیصلہ کردیا جائے گا۔ مروی ہے کہ جب حشر کے روز دوزخ سے گنہگار مسلمانوں کو نکالا جائے گا تب کافر بھی اس توقع میں ہونگے لیکن جب موت کو مینڈھے کی شکل میں لا کر ذبح کردیا جائے گا تو اس وقت کافر غم و اندوہ میں کھوکر رہ جائیں گے اور بالکل مایوس ہوجائیں گے۔ چنانچہ آنحضرتﷺ نے یہ واقعہ ذکر فرماکر پھر یہ آیت تلاوت فرمائی یعنی ’ قُضِيَ ٱلۡأَمۡرُ “ سے مراد یہی فیصلہ ہے۔ (کبیر، ابن کثیر)