سورة الكهف - آیت 80

وَأَمَّا الْغُلَامُ فَكَانَ أَبَوَاهُ مُؤْمِنَيْنِ فَخَشِينَا أَن يُرْهِقَهُمَا طُغْيَانًا وَكُفْرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ لڑکا جو تھا ، تو اس کے والدین مومن تھے سو ہم ڈرے کہ کہیں یہ لڑکا سرکشی اور کفر کرکے ان کو عاجز نہ کر دے (ف ٢) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 یعنی ایسا نہ ہو کہ یہ اپنے مومن والدین کو کفر و سرکشی میں اپنے ساتھ شامل کرلے اور اس کی محبت میں وہ بھی مرتد ہوجائیں اگر یہ غلام بالغ ہو تو کافر بالغل کا قتل جائز ہے اور اگر نابالغ ہوجیسا کہ مشہور ہے تو خصر کی شریعت میں یہ جائز تھا کیونکہ جمہور کے نزدیک حضرت خضر (علیہ السلام) نبی تھے اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے اسے قتل کیا تھا جیسا کہ آخر میں وما فعلتہ عن امیر سے معلوم ہوتا ہے۔ (شوکانی)