سورة النحل - آیت 112

وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ آمِنَةً مُّطْمَئِنَّةً يَأْتِيهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّن كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللَّهِ فَأَذَاقَهَا اللَّهُ لِبَاسَ الْجُوعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوا يَصْنَعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور اللہ نے مثال سنائی ، کہ ایک گاؤں (یعنی مکہ) امن چین میں تھا ، ہر جگہ سے بافراغت اس کے پاس اس کا رزق چلا آتا تھا ، پھر اس شہر نے اللہ کے احسانوں کی ناشکری کی تو خدا نے بھوک اور خوف کا لباس اسے پہنایا ، اس کی کرنی کے سبب ۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 نہ باہر سے دشمن کا کھٹکا تھا اور نہ اندر سے کس طرح کی فکر و تشویش ۔ ف 7 روزی کمانے کے لئے کوئی مشقت برداشت کرنا نہ پڑتی تھی گویا ہر طرف سے غلے اور پھل خودبخود چلے آتے تھے کھانے پینے کو کسی چیز کی کمی نہ تھی۔ ف 8 یعنی امن و اطمینان کی جگہ خوف و ہراس اور فراخی رزق کی جگہ بھوک اور قحط نے انہیں اس طرح گھیر لیا جیسے کپڑا اپنے پہننے والے کے بدن کو گھیر لیتا ہے۔