وَإِذَا رَأَى الَّذِينَ أَشْرَكُوا شُرَكَاءَهُمْ قَالُوا رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ شُرَكَاؤُنَا الَّذِينَ كُنَّا نَدْعُو مِن دُونِكَ ۖ فَأَلْقَوْا إِلَيْهِمُ الْقَوْلَ إِنَّكُمْ لَكَاذِبُونَ
اور جب مشرک اپنے شریکوں کو دیکھیں گے ، بولیں گے ، اے رب یہ ہمارے شریک ہیں ، جنہیں ہم تیرے سوا پکارتے تھے ، تو وہ شریک انکی بات ان (ہی) پر ڈالیں گے ، کہ تم جھوٹے ہو ۔(ف ١)
ف 10 یعنی جن کو انہوں نے معبود بنا رکھا ہے وہ ان کی تکذیب کریں گے کہ ہم نے کب کہا تھا کہ خدا کو چھوڑ کر ہمیں پکارا کرو۔ تم اگر ہمیں پکارتے رہے ہو تو غلط پکارتے رہے ہو اس کی سزا خود بھگتو ہم پر اس کی ذمہ داری کیوں تھوپتے ہو کہتے ہیں کہ مشرکین کو رسوا کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ بتوں کو گویائی عطا فرمائے گا۔ ( شوکانی) شاہ صاحب لکھتے ہیں جو لوگ پوجتے ہیں بزرگوں کو وہ بزرگ بے گناہ ہیں۔ ایک شیطان اپنا ہی نام رکھ کر آپ کو بجھواتا ہے اس لئے ان کو کہیں گے کہ تم جھوٹے ہو۔ (موضح)