سورة ابراھیم - آیت 46

وَقَدْ مَكَرُوا مَكْرَهُمْ وَعِندَ اللَّهِ مَكْرُهُمْ وَإِن كَانَ مَكْرُهُمْ لِتَزُولَ مِنْهُ الْجِبَالُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ (اہل مکہ) اپنا مکر کرچکے ہیں ، اور ان کا مکر اللہ کے سامنے ہے اور ان کا مکر ایسا نہیں کہ اس سے پہاڑ ٹل جائیں ،

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2۔ یعنی اپنی کتابوں میں اور اپنے پیغمبروں کی زبان پر۔ ف 3۔ یعنی حق کو دبانے اور باطل کو سربلند کرنے کے لئے انہوں نے کوئی سازش اور تدبیر اٹھا نہ رکھی۔ اس آیت کے تحت تفسیروں میں نمرود کا قصہ بھی ذکر کردیا گیا ہے جو صحت کے ساتھ ثابت نہیں ہے۔ (رازی)۔ ف 4۔ پھر بھی اللہ تعالیٰ کے دائوں کے سامنے اس کا کوئی اثر نہ ہوگا اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ” وان کان مکرھم میں“ ان“ نفی کے معنی میں ہو۔ یعنی ان کا مکر اتنا مضبوط نہ تھا کہ پہاڑ اپنی جگہ سے ٹل جاتے۔ اس صورت میں ” الجبال“ سے مراد آنحضرت ﷺ کا دین اور شریعت کے دلائل ہیں۔ (رازی)۔