سورة ابراھیم - آیت 44

وَأَنذِرِ النَّاسَ يَوْمَ يَأْتِيهِمُ الْعَذَابُ فَيَقُولُ الَّذِينَ ظَلَمُوا رَبَّنَا أَخِّرْنَا إِلَىٰ أَجَلٍ قَرِيبٍ نُّجِبْ دَعْوَتَكَ وَنَتَّبِعِ الرُّسُلَ ۗ أَوَلَمْ تَكُونُوا أَقْسَمْتُم مِّن قَبْلُ مَا لَكُم مِّن زَوَالٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور لوگوں کو اس دن سے ڈرا جس دن ان پر عذاب آئے گا ، تب ظالم کہیں گے ، اسے ہمارے رب ، ہمیں تھوڑی مدت تک مہلت دے کہ تیری دعوت کو مانیں اور رسولوں کے تابع ہوں (کہا جائے گا) کیا تم پہلے قسمیں کھاتے تھے ، کہ تمہیں کچھ زوال نہ ہوگا ؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 9۔ یعنی ہماری دولت اور حکومت ہمیشہ رہنے والی ہے یا مرنے کے بعد دوسری زندگی نہیں ہے اور دنیا سے مرنے کے عبد مجازاۃ نہیں ہوگی۔ (رازی)۔