سورة یوسف - آیت 37
قَالَ لَا يَأْتِيكُمَا طَعَامٌ تُرْزَقَانِهِ إِلَّا نَبَّأْتُكُمَا بِتَأْوِيلِهِ قَبْلَ أَن يَأْتِيَكُمَا ۚ ذَٰلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِي رَبِّي ۚ إِنِّي تَرَكْتُ مِلَّةَ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
بولا ، جو کھانا تمہیں ہر روز ملتا ہے آج وہ تمہارے پاس آنے نہ پائے گا کہ اس کے آنے سے پہلے میں اس کی تعبیر تمہیں بتلاؤں گا ، یہ وہ علم ہے جو میرے رب نے مجھے سکھلایا ، میں نے ان کا دین چھوڑ دیا جو اللہ پر ایمان نہیں لاتے اور آخرت کے منکر ہیں۔ (ف ١)
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 2۔ اللہ تعالیٰ نے قید میں یہ حکمت رکھی کہ ان کا دل کافروں کی محبت سے ٹوٹا تو دل پر اللہ کا علم روشن ہوا۔ چاہا کہ اول ان کو دین کی بات سناویں پیچھے تعبیر خواب کہیں اس واسطے تسلی کردی تا نہ گھبراویں۔ کہا کھانے کے وقت تک وہ بھی بتلا دوں گا۔ (کذافی الموضح)۔