سورة یوسف - آیت 6

وَكَذَٰلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَىٰ آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَىٰ أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اسی طرح تیرا رب تجھے برگزیدہ کریگا اور تجھے خواب کی تعبیر سکھلائے گا ، اور اپنی نعمت تجھ پر ، اور اولاد یعقوب (علیہ السلام) پر پوری کرے گا ، جیسے اس نے پہلے تیرے باپ دادا ، ابراہیم (علیہ السلام) واسحاق (علیہ السلام) پر اسے پورا کیا ، بےشک تیرا رب خبردار ہے حکمتوں والا (ف ٣) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7۔ یعنی جس طرح اللہ تعالیٰ نے یہ خواب دکھایا اور اس طرح کا خواب کسی دوسرے کو نہیں دکھایا اسی طرح۔ ف 8۔ شاہ صاحب کا ترجمہ ہے ”: نوازے گا تجھ کو“۔ پھر اللہ کا بندے کو نوازنا یہ ہے کہا سے اپنے فضل و رحمت کے لئے خاص کرے کہ بغیر کسی کوشش کے اس پر طرح طرح کے فتوحات ہوں یہ درجہ انبیا کو حاصل ہوتا ہے صدیقین، شہدا اور صالحین کو۔ (روح)۔ ف 9۔ ابراہیم ( علیہ السلام) اور اسحاق ( علیہ السلام) کا نام لیا اپنا نہ لیا عاجزی سے۔ (موضح)۔ یہ دونوں ” ابویک“ سے عطف بیان ہیں۔ (روح)۔ ف 10۔ کہ اس کے بندوں میں کون سرفرازی کے لائق ہے۔ (کذافی الروح)۔ شاہ صاحب لکھتے ہیں :” نوازش اللہ کی سجدے سے سمجھے اور ” تاویل الاحادیث“ (کل بٹھائی باتوں کی)۔ یعنی اس میں داخل ہے خوابوں کی تعبیر ان کے ذہن کی رسائی سے اور لیاقت سے کہ ایسا موزوں خواب دیکھا چھوٹی عمر میں۔ (از موضح)۔