سورة ھود - آیت 70

فَلَمَّا رَأَىٰ أَيْدِيَهُمْ لَا تَصِلُ إِلَيْهِ نَكِرَهُمْ وَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً ۚ قَالُوا لَا تَخَفْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَىٰ قَوْمِ لُوطٍ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس طرف نہیں آتے (نہیں کھاتے) تو انہیں اوپری جانا اور ان سے دل میں ڈرا ، (سمجھا کہ چور ہیں) وہ بولے مت ڈر ، ہم تو قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں ۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3۔ کیونکہ ان کے علاقے میں اگر کوئی اجنبی آتا اور وہ مہمانی میں پیش کیا ہوا کھانا قبول نہ کرتا تو اس کے متعلق سمجھا جاتا کہ وہ کسی برے ارادے سے آیا ہے یا یہ بھی ہوسکتاہے۔ اور شاید یہی قرین قیاس ہو۔ کہ حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) نے ان کے کھانا تناول نہ کرنے کی وجہ سے ان کے فرشتے ہونے کو بھانپ لیا ہو اور وہ اس بنا پر ڈر گئے ہوں کہ یہ ان کی بستی پر عذاب نازل کرنے کے لئے بھیجئے گئے ہیں۔ (شوکانی)۔