سورة ھود - آیت 49

تِلْكَ مِنْ أَنبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ ۖ مَا كُنتَ تَعْلَمُهَا أَنتَ وَلَا قَوْمُكَ مِن قَبْلِ هَٰذَا ۖ فَاصْبِرْ ۖ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ غیب کی بعض خبریں ہیں ، جن کو ہم (اے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم) بذریعہ وحی تجھ تک پہنچاتے ہیں ، اس سے پہلے نہ تو ان باتوں کو جانتا تھا اور نہ تیری قوم کا پس صبر کر ، آخر کار ڈرنے والوں کا بھلا ہے (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5۔ یعنی جس طرح نوح اور ان کے ساتھیوں کا انجام بخیر ہو رہا اور اسی طرح آپﷺ کا انجام بھی دنیا و آخرت دونوں میں بہتر رہے گا اور آپﷺ کے مخالفین دنیا میں بھی ذلیل و برباد ہوں گے اور آخرت میں بھی انہیں دوزخ کی آگ نصیب ہوگی۔ (کذافی الروح)۔