سورة یونس - آیت 23
فَلَمَّا أَنجَاهُمْ إِذَا هُمْ يَبْغُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ ۗ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا بَغْيُكُمْ عَلَىٰ أَنفُسِكُم ۖ مَّتَاعَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ ثُمَّ إِلَيْنَا مَرْجِعُكُمْ فَنُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
پھر جب اس نے بچا دیا ، اسی وقت زمین میں ناحق شرارت شروع کرتے ہیں ‘ لوگو ! تمہاری شرارت تمہاری جانوں پر ہے ، حیات دنیا کی پونجی برت لو ، پھر تمہیں ہماری طرف آنا ہے ، سو ہم تمہیں تمہارے کاموں سے آگاہ کریں گے ۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٩۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ” مکرو فریب“ عہد شکنی اور بغی (فساد و شرارت) ایسے کام ہیں جن کا وبال ان کے کرنیوالوں پر ہی پڑتا ہے۔ اس کے بعد آپﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ (درمنشورِ) نیز حدیث میں ہے کہ یہ گناہ ایسے ہیں کہ دنیا میں بھی ان کی سزا ملے گی اور آخرت میں بھی (ابن کثیر)۔