سورة الانفال - آیت 46
وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑا نہ کرو ، ورنہ بزدل ہوجاؤ گے اور تمہاری ہوا جاتی رہے گی ، اور صبر کرو ، اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔ (ف ٢)
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 3 ’’ہوجاتی رہے گی ‘‘یعنی اقبال کے بعد اد بار نظرآوے گا۔ ( مو ضح) نیز یه کہ تمہارے درمیان پھوٹ دیکھ کر دشمنوں پر سے تمہارا رعب اٹھ جائے گا۔ اور وہ تم پر غلبه پانے کے لیے اپنے اند جرأت محسوس کرنے لگیں گے، فا لر یح کنا یة عن الدولة و النصر ۃ کما فسر ھا مجاھد ( روح) یہ صحابہ (رض) کرام کے اتحاد اور صبر کا نتیجہ تھا کہ تیس سال کے اند ر ہی مسلمانوں کو سب پر غلبہ حاصل ہوگیا اور مملکت اسلامی کی حدود مشرق و مغرب میں حیرت انگیز طریقے سے پھیل گئے۔ ( ابن کثیر )