سورة الاعراف - آیت 136
فَانتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
تب ہم نے ان سے بدلہ لیا کہ انہیں دریا میں ڈبو دیا ، اس لئے کہ انہوں نے ہماری آیات جھٹلائیں اور ان سے غافل رہے تھے۔ (ف ١)
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 8 ٱلۡيَمِّکے معنی گہرے سمند ر کے ہیں جب بکرات و مرات عذاب دور کرنے کے بعد بھی وہ اپنے کفر اور جہالت سے باز نہ آئے اور عذاب کا مقرره وقت آپہنچا ( کبیر) چنانچہ ایک رات حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) اپنی قوم كو لے كر شهر سے نكل گئے پھر کئ روز کے بعد فرعون پیچھے لگا۔ بحر قلزم پر جاپکڑا وہاں یہ قوم سلامت گزری گئی اور فرعون ساری قوم سمیت غرق ہوا۔( کذافی المو ضح )