لَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلَافٍ ثُمَّ لَأُصَلِّبَنَّكُمْ أَجْمَعِينَ
میں تمہارے ہاتھ اور جانب مخالف سے پاؤں کاٹوں گا ، پھر میں تم سب کو سولی پر چڑھاؤں گا ۔
ف 5 دنیا میں ہر متکبر اور سرکش حکمران کا یہ قاعدہ ہےكہ جب وہ دلیل کے میدان میں ہار جاتا ہے تو جیل پھانسی اور قتل کی دھمکی دینے پر اتر آتا ہے اور اس غرض کے لے ایسے قوانین وضع کرتا ہے جن کی رو سے کسی پر اس کا جر م ثابت کئے بغیر اسے ہر قسم کی سزا دی جا سکے چنانچہ یہی کام فرعون نے کیا۔ جب وہ دلیل کے میدان میں شکست کھا گیا تو سزا دینے کی دھمکی پر اتر آیا اور فی الفور عوام کے سامنے دو قسم کے الزام لگا دئیے، اول یہ کہ ان کی سازش ہے، دوم یہ کہ اس سازش کے ذریعہ مصریوں کو ملک بدر كرکے حکومت پر قبضہ جما نا چاہتے ہیں اس لیے فَسَوۡفَ تَعۡلَمُونَ كهہ کر وعید سنائی اور پھر اس وعید کی وضاحت بھی سنا دی ( کذافی الکبیر )