سورة الاعراف - آیت 71

قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَغَضَبٌ ۖ أَتُجَادِلُونَنِي فِي أَسْمَاءٍ سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا نَزَّلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ ۚ فَانتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ہود (علیہ السلام) نے کہا ۔ اللہ کا عذاب اور غصہ تم پر قائم ہوچکا ہے ، کیا تم مجھ سے چند ناموں میں جھگڑتے ہو ، جو تم نے اور تمہارے بڑوں نے رکھ لئے ہیں ، خدا نے ان کی نسبت کوئی دلیل نازل نہیں کی سو تم عذاب کے منتظر رہو ، میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 کسی بارش کا کسی کو ہوا کا کسی کو پانی کا کسی کو دولت کا اور کسی کو بیماری کا خدا کہتے ہو حلانکہ ان میں سے کوئی بھی در حقیقت کسی چیز کا خدا نہیں ہے۔ یہ صرف نام ہیں ان کے پیچھے کوئی حقیقت نہیں ہے۔ (وحید ی وغیرہ ) ف 2 اس نے کہیں یہ نہیں فرمایا کہ میں نے اپنی خدائی کی اس قسم کے اختیارات فلاں کو مشکل کشا فلاں کو گنچ بخش، فلاں کو غوث، فلاں دستگیر اور فلاں کو داتا صاحب بنا دیا، یہ اور اس قسم کے دوسرے القا لوگوں نے اختراع کر کے ان بزرگوں کی طرف منسوب کردیئے ہیں اور شرک کا موجب بنتے ہیں