سورة الاعراف - آیت 43

وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِم مِّنْ غِلٍّ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمُ الْأَنْهَارُ ۖ وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَانَا لِهَٰذَا وَمَا كُنَّا لِنَهْتَدِيَ لَوْلَا أَنْ هَدَانَا اللَّهُ ۖ لَقَدْ جَاءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ ۖ وَنُودُوا أَن تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ان کے دلوں کی خفگی بھی ہم کھینچ کے نکال ڈالیں گے ، ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ، اور کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں اس جنت کی راہ بتائی تھی ، حالانکہ ہم ہرگز نہ پاسکتے تھے اگر اللہ ہمیں راہ نہ بتاتا ، ہمارے رب کے رسول ضرور سچی بات لائے تھے ، اور ان کو آواز دی جائے گی کہ یہی جنت ہے جس کے تم اپنے اعمال کے بدلے وارث ہوئے۔ (ف ١)

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5 یعنی ان کے دل ایک دوسرے کی طرف سے بالکل صاف اور پاک کردیئےجائیں گے اور ان میں سے کوئی شخص دوسرے کےخلاف نفرت یا حسد کےجذبات نہیں رکھے گا ۔حضرت علی (رض) فرماتے ہیں مجھے امید ہے کہ میں عثمان طلحہ اور زبیر ان لوگوں میں سے ہوں گے جن کا اس آیت میں ذکر ہے (کذافی المو ضح) ف 6 حضرت ابوہریر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا ہر جہنمی جنت میں اپنا ٹھکا نہ یکھے گا اورحسرت کرے گا کہ کاش اللہ تعالیٰ مجھے بھی ہدایت دیتا اور ہر جنتی جب جہنم میں اپنا ٹھکانہ دیکھے گا شکر کرے گا کہ اگر اللہ تعالیٰ مجھے ہدایت نہ دیتا تو میرا یہ ٹھکاناہو تا۔ ( ابن جریر۔ نسائی) ف 7 یہ بات اہل جنت کہیں گے کہ واقعی ان کی بات سچی تھی کہ ایمان اور عمل صالح کی جزا جنت ہے۔ ( کبیر) ف 8 نیک اعمال کے بدلے جنت مل جانا بھی اللہ تعالیٰ کا فضل ہوگا کیونکہ اللہ تعالیٰ کے فضل کے بغیر کوئی عمل چاہے وہ کتنا ہی نیک ہو خود کوئی نفع نہیں دے سکتا نبی (ﷺ) نے ایک مرتبہ صحابہ سے فرمایا: جان لوتم میں سے کسی کا عمل اسے جنت میں داخل نہیں کرے گا صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا آپ کا عمل بھی آپ کو جنت میں داخل نہیں کرے گا فرمایا ہاں میرا عمل بھی نہیں الا یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنے فضل و رحمت سے ڈھانک لے (بخاری مسلم) حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں جنت کا وارث فرمایا یعنی آدم کی میراث پائی۔ ( مو ضح)