سورة الانعام - آیت 27

وَلَوْ تَرَىٰ إِذْ وُقِفُوا عَلَى النَّارِ فَقَالُوا يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُكَذِّبَ بِآيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اگر آپ اس وقت دیکھیں جب دوزخ کے پاس کھڑے کئے جائیں (١) تو کہیں گے ہائے کیا اچھی بات ہو کہ ہم پھر واپس بھیج دیئے جائیں اور اگر ایسا ہوجائے تو ہم اپنے رب کی آیات کو جھوٹا نہ بتلائیں اور ہم ایمان والوں میں سے ہوجائیں (٢)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَوْ تَرٰۤى اِذْ وُقِفُوْا عَلَى النَّارِ....: جب قیامت کا عذاب دیکھ لیں گے تو اس کی ہلاکت اور تباہی سے بچنے کے لیے اس خواہش کا اظہار کریں گے کہ اے کاش! ہمیں دنیا میں دوبارہ جانے کا موقع ملے تو ہم اس تکذیب سے جس کی بنا پر ہم عذاب سے دو چار ہو رہے ہیں، باز آ جائیں اور توحید و نبوت پر یقین کر لیں، لیکن یہ ان کی محض ایک خواہش ہو گی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ اس لیے اگلی آیت میں بتا دیا کہ وہ اس خواہش میں جھوٹ بول رہے ہیں۔