سورة الهمزة - آیت 7

الَّتِي تَطَّلِعُ عَلَى الْأَفْئِدَةِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو دلوں پر چڑھتے چلی جائے گی۔ (١)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

الَّتِيْ تَطَّلِعُ عَلَى الْاَفْـِٕدَةِ: ’’ تَطَّلِعُ ‘‘ ’’اِطَّلَعَ يَطَّلِعُ اِطِّلَاعًا‘‘ (افتعال) جھانکنا۔ ’’ الْاَفْـِٕدَةِ ‘‘ ’’فُؤَادٌ‘‘ کی جمع ہے، دل۔ ’’جو دلوں پر جھانکتی ہے‘‘ یعنی وہ صاحبِ شعور ہے، دلوں میں جو کفر و نفاق اور بخل و کمینگی ہے یا ایمان اور سخاوت و کرم ہے سب دیکھ لیتی ہے اور جلاتی اسی کو ہے جو جلانے کے قابل ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ دنیا کی آگ بھی اگرچہ ہر چیز کو جلا ڈالتی ہے، مگر یہ آگ دل تک پہنچنے سے پہلے ہی آدمی کی موت واقع ہو جاتی ہے، جبکہ جہنم کی آگ جسم کو جلاتے ہوئے دل تک پہنچ جائے گی مگر آدمی مرے گا نہیں۔ دلوں تک آگ اس لیے پہنچے گی کہ دل ہی گندے عقائد، خبیث نیتوں اور کفر و نفاق کا مرکز ہے۔