سورة الفجر - آیت 2

وَلَيَالٍ عَشْرٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور دس راتوں کی! (١)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَيَالٍ عَشْرٍ: بہت سے مفسرین نے ’’ وَ لَيَالٍ عَشْرٍ‘‘سے ذوالحجہ کی پہلی دس راتیں مراد لی ہیں۔ اہل عرب حج کے ایام کی بہت تعظیم کرتے تھے، ان دنوں میں ہر طرف سے لوگوں کا مکہ میں اجتماع قیامت کے دن کے اجتماع کی یاد دلاتا ہے، مگر لفظ عام ہیں تو بہتر ہے مفہوم بھی عام ہی رکھا جائے۔ چاند کی راتوں کا ہر عشرہ نئے انقلاب کی نشاندہی کرتا ہے، پہلے عشرے میں چاند بڑھتا جاتا ہے، آخری میں گھٹتا جاتا ہے اور درمیانی عشرہ عروج و زوال کا جامع ہونے کے باوجود تقریباً روشن ہوتا ہے۔یہ انقلاب قیامت قائم ہونے کی دلیل ہے۔