سورة الإنفطار - آیت 13

إِنَّ الْأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یقیناً نیک لوگ (جنت کے عیش آرام اور) نعمتوں میں ہونگے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِيْ نَعِيْمٍ ....: فرشتوں کے تیار کردہ اعمال ناموں کا نتیجہ یہ ہے کہ نیک لوگ نعمت میں اور نافرمان بھڑکتی ہوئی آگ میں ہوں گے۔ ’’ الْاَبْرَارَ‘‘ ’’ بَرٌّ‘‘ کی جمع ہے، وہ شخص جس میں’’ بِرٌّ‘‘(نیکی) پائی جائے۔ نیکی کیا ہے اور نیک کون ہے اس کی تفصیل سورۂ بقرہ کی آیت (۱۷۷) یعنی ’’آیت بر‘‘ میں ملاحظہ فرمائیں۔ ’’ الْفُجَّارَ ‘‘ ’’فَاجِرٌ‘‘ کی جمع ہے، یہاں مراد کافر ہیں، کیونکہ مومن ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا۔