سورة الإنفطار - آیت 5

عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَتْ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

(اس وقت) ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے (یعنی اگلے پچھلے اعمال) کو معلوم کرلے گا۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَ اَخَّرَتْ : جو اچھے یا برے اعمال موت سے پہلے کیے، یا جو اچھے یا برے طریقے پیچھے چھوڑ گیا، جن کے ثواب و عذاب کا سلسلہ اس کے مرنے کے بعد بھی جاری رہا، وہ سب سامنے آجائیں گے۔ یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ جو عمل شروع عمر میں کیے اور جو آخر عمر میں کیے۔