سورة النبأ - آیت 9
وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور ہم نے تمہاری نیند کو آرام کا سبب بنایا۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ جَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا ....: ’’ سُبَاتًا ‘‘ اور ’’سَبْتٌ‘‘ باب ’’نَصَرَ‘‘ اور ’’ضَرَبَ‘‘ سے مصدر ہیں، راحت، سکون، قطع کرنا۔ اپنی نیند کو دیکھ لو جو موت کی طرح تمھاری تمام حرکات قطع کرکے تمھیں مکمل سکون کی وادی میں لے جاتی ہے۔ ہر روز مرنے اور جی اٹھنے کا یہ منظر دیکھ کر بھی تمھیں دوبارہ زندہ ہونے میں شک ہے؟ علاوہ ازیں تمھارے جسم کی ٹوٹ پھوٹ اور تھکن دور کرنے کے لیے نیند کو راحت و سکون کا ذریعہ بنا دیا۔ روشنی راحت میں خلل انداز ہو سکتی تھی، اس لیے ہم نے رات کو تاریک بنا دیا جو لباس کی طرح ہر چیز کو چھپا لیتی ہے ۔ پھر ہماری مہربانی دیکھو کہ مسلسل رات نہیں رکھی، بلکہ روزی کی تلاش کے لیے دن بنا دیا۔ اگر رات ہی رہتی تو تم روزی کس طرح تلاش کرتے؟