سورة المعارج - آیت 32
وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جو اپنی امانتوں کا اور اپنے قول و قرار کا پاس رکھتے ہیں۔ (١)
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ الَّذِيْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ ....: امانت و عہد کی حفاظت ایمان کی اور خیانت و بدعہدی نفاق کی علامت ہے، جیسا کہ نفاق کی علامات والی مشہور حدیث میں ہے۔ [ دیکھیے بخاري : ۳۳۔ مسلم: ۵۸ ] ’’أَمَانَاتٌ‘‘ کو جمع لانے سے مراد یہ ہے کہ وہ صرف مال ہی نہیں بلکہ ہر اس امانت کی حفاظت کرتے ہیں جس کی ادائیگی اللہ تعالیٰ یا بندوں کی طرف سے ان کے ذمے ہے۔ اس میں نماز، روزہ اور دوسری فرض عبادات اور واجب حقوق العباد سب شامل ہیں۔