سورة القلم - آیت 13

عُتُلٍّ بَعْدَ ذَٰلِكَ زَنِيمٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

گردن کش پھر ساتھ ہی بے نسب ہو (١)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

عُتُلٍّ بَعْدَ ذٰلِكَ زَنِيْمٍ : ’’ عُتُلٍّ‘‘ ’’عَتَلَ يَعْتُلُ‘‘ ( ن،ض) سختی سے گھسیٹنا، جیسے فرمایا : ﴿ خُذُوْهُ فَاعْتِلُوْهُ اِلٰى سَوَآءِ الْجَحِيْمِ﴾ [الدخان : ۴۸ ] ’’اسے پکڑو، پھر سختی سے کھینچتے ہوئے اسے بھڑکتی آگ کے درمیان تک لے جاؤ۔‘‘ ’’ عُتُلٍّ ‘‘ موٹے جسم، موٹے دماغ اور سخت مزاج والا۔ ’’ زَنِيْمٍ ‘‘ کے دو معنی ہیں، ایک یہ کہ جو کسی قوم سے نہ ہو مگر اس میں سے ہونے کا دعویٰ کرے اور دوسرا معنی لئیم، جو کمینگی اور شرارت میں مشہور ہو۔ ’’بدنام‘‘ کے لفظ میں دونوں مفہوم ادا ہو رہے ہیں۔