وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اور دوسروں کے لئے بھی انہی میں سے جو اب تک ان سے نہیں (١) ملے۔ وہی غالب با حکمت ہے۔
وَ اٰخَرِيْنَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوْا بِهِمْ....: ’’ اٰخَرِيْنَ ‘‘ کا عطف ’’ فِي الْاُمِّيّٖنَ ‘‘ پر ہے، یعنی اللہ تعالیٰ نے اس رسول کو عرب اُمیوں میں بھیجا جن کی وہ نسل میں سے ہے اور اسے غیر عرب اُمیوں میں بھی بھیجا جو ابھی مسلمان ہو کر عربوں کے ساتھ نہیں ملے، مگر آئندہ مسلمان ہو کر ان کے ساتھ ملنے والے ہیں۔ تفصیل کے لیے اسی سورت کی آیت(۲) کی تفسیر کا پہلا فائدہ ملاحظہ فرمائیں۔ شاہ عبد القادر لکھتے ہیں :’’ یعنی یہی رسول دوسرے اَن پڑھوں کے واسطے بھی ہے، وہ فارس کے لوگ (ہیں)، وہ بھی نبی کی کتاب نہ رکھتے تھے۔ حق تعالیٰ نے اوّل عرب پیدا کیے اس دین کو تھامنے والے، پیچھے عجم میں ایسے کامل لوگ اٹھے۔‘‘(موضح)