سورة الواقعة - آیت 27

وَأَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے (١)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اَصْحٰبُ الْيَمِيْنِ مَا اَصْحٰبُ الْيَمِيْنِ: سابقون کا حال بیان کرنے کے بعد اب اصحاب الیمین یعنی عام مومنوں کی خوش حالی اور عیش و تنعیم کا بیان ہے۔ ’’ وَ اَصْحٰبُ الْيَمِيْنِ مَا اَصْحٰبُ الْيَمِيْنِ ‘‘سے وہی مراد ہیں جو ’’ فَاَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ مَا اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ ‘‘ سے ہیں۔